کیا مکروہ وقت میں دعا کرنا منع ہے

مسئلہ: کیا مکروہ وقت میں دعا کرنا منع ہے 

    کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل میں کہ زید نے مسجد میں اجتماعی طور پر لوگوں کے سامنے یہ کہا مغرب کی نماز سے قبل یعنی غروب آفتاب کے وقت کوئی دعا وغیرہ مانگنا یا وظیفہ پڑھنا منع ہے کیونکہ یہ مکروہ وقت ہوتا ہے یہ صحیح ہے یا غلط؟ جواب تحریر فرمائیں۔

المستفتی: محمد حفیظ الرحمٰن بھیڑی منڈی بشیر گنج لکھنؤ 

باسمه تعالیٰ وتقدس

الجواب بعون الملک الوھاب: 

    اوقات مکروہ میں دعا مانگنا یا کوئی وظیفہ کرنا جائز ہے صدر الشریعہ علامہ مفتی امجد علی صاحب قدس سرہ فتاوٰی شامی کے حوالہ سے تحریر فرماتے ہیں کہ: 

   ”ان اوقات (مکروہہ) میں تلاوت قرآن مجید بہتر نہیں بہتر یہ ہے کہ ذکر و درود شریف میں مشغول رہے“ ( بہار شریعت، کتاب الصلاۃ، ج:3 ص: 22 ) 

    اس سے معلوم ہوا کہ زید کا قول غلط اور شریعت پر بہتان ہے۔ وہ توبہ کرے اور غلط مسائل بتانے سے پرہیز کرے۔ واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب والیہ المرجع والمآب 


الجواب صحیح: محمد قدرت 

[فتاوی علیمیۂ جلد اول صفحہ 110]