صلّٰی علی محمد“ کہنا کیسا ہے

مسئلہ:  صلّٰی علی محمد“ کہنا کیسا ہے

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

    کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان شرع متین اس جملے کے بارے میں کہ ”صلی علی محمد“ کیا اس کو کہہ سکتے ہیں یا نہیں، مفتی صاحب اس کی رہنمائی فرماں دیں۔ 

المستفتی: محمد وسیم عطاری اتراکھنڈ

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الله العلیم‌الوھاب و ھو الموفق للحق و الصواب:

    "صلّٰی" عربی میں فعلِ ماضی کا صیغہ ہے یہاں اس کا فاعل مذکور نہیں ہے، اگر درود کا مسئولہ صیغہ پڑھنے والے کے نزدیک اس کا فاعل اسمِ جلالت ذہنی طور پر متبادر ہو تو اس کو پڑھنے میں حرج نہیں، ورنہ فعل بغیر فاعل کے ہوگا جو درست نہیں. والله تعالیٰ اعلم بالصواب

کتبه الفقیر الی ربه القدیر: ابو الحسان محمد اشتیاق القادری

خادم الافتاء و القضاء بجامعۃ مدینۃ العلم کبیر نگر دہلی94