بدمذھبوں کا اعتراض: کیا صحابہ نے میلاد منایا ؟؟؟

 بدمذھبوں کا اعتراض:: کیا صحابہ نے میلاد منایا ؟؟؟


الجواب:: منافقت کی بھی کوئی حد ہوتی ہے- نجدیو...کس منہ سے صحابہ کرام  رضی اللّٰہ تعالٰی عنھم اجمعین کے حوالے سے میلاد کی دلیل مانگ رہے ہو ؟؟

تمہارے بڑوں نے تو لکھا ہے کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنھم اجمعین کے قول و فعل ہی حُجت نہیں-

امامِ دیوبندیہ مولوی اشرف علی تھانوی لکھتے ہیں:

"” غیرِ نبی (صدیق و عمر عثمان و حیدر) کا فعل حجت نہیں“

[ملفوظاتِ حکیم الامت، جلد1، صفحہ 291، مطبوعہ ادارہ تالیفاتِ اشرفیہ چوک فوارہ ملتان]

جب انکافعل حجت نہیں توکیوں صحابہ کےعمل سے میلاد اور دیگر معمولاتِ اھلسنت کی دلیل مانگتے ہو ؟؟

وھابیوں کےشیخ الکل مولوی نذیر حسین دھلوی نے لکھا کہ:

   ” فہمِ صحابہ حجتِ شرعی نہیں “

[ فتاویٰ نذیریہ، جلد 1، صفحہ نمبر 622، مطبوعہ اھلحدیث اکیڈمی کشمیری بازار لاھور ]

مزید لکھا کہ:

     ” اس سے حجت نہیں لی جا سکتی کیونکہ صحابی کا قول ہے “

[ فتاویٰ نذیریہ، جلد1، صفحہ نمبر 240، مطبوعہ اھلحدیث اکیڈمی کشمیری بازار لاھور ]

وھابیہ کے مناظر ِاعظم مولوی ثناء اللہ امرتسری نےطلاقِ ثلاثہ کے بارے میں حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے فیصلے کو ردّ کرتے ہوئے لکھا کہ:

  ” ہم اسےکیوں مانیں ہم فاروقی تو نہیں, ہم محمدی ہیں “

[ فتاویٰ ثنائیہ، جلد 2، صفحہ نمبر 252، مطبوعہ ادارہ ترجمان السنة لاھور ]

#وھابیہ_کےنزدیک_رسول_اللہ_کی_رائےبھی #حجت_نہیں العیاذباالله

وھابیہ کے خطیب الہند مولوی محمد جونا گڑھی نے لکھا کہ:

” جس دین میں نبی کی رائےحجت نہ ہو، اس دین والےآج ایک امتی کی رائےکوحجت سمجھنےلگے “

[طریقِ محمدی، صفحہ نمبر 59، مطبوعہ مکتبہ محمدیہ چیچہ وطنی ]

لو جونا گڑھی نے کام ہی ختم کر دیا....کہ نبی کریم علیہ السلام کی رائے بھی حجت نہیں معاذ الله....پتہ نئیں ان لوگوں نےکلمہ کس کا پڑھا ہوا ہے....

دوستو!

    ان عبارات سے ثابت ہوا کہ آلِ نجد کے نزدیک صحابہ کےاقوال وافعال حجت نہیں ہیں.

اور جب حجت نہیں ہے تو پھر میلاد کے جواز پر نجدیہ کا صحابہ کے افعال کی دلیل مانگنا منافقت نہیں تو اور کیا ہے ؟؟

             اس موضوع پر فقیر کے پاس متعدد حوالہ جات موجود ہیں کہ جس میں وھابیہ نےکہا کہ صحابہ کےاقول وافعال اور آثار حجت نہیں ہیں.

لیکن اختصار کےپیشِ نظرانہی پر اکتفاء کیا جاتا ہے-

ہمارا سوال آلِ نجد سے یہی ہے کہ بتاؤ تمہارے سارے بابے یہی کہتے رہے کہ صحابہ کا عمل ہمارے لئے حُجت نہیں- اگر حُجت نہیں تو آج کس منہ سے صحابہ کرام کے عمل کی دلیل مانگتے ہو ؟؟؟

شرم کرو منافقو.۔۔۔

نجدی اپنے اصول کے پیشِ نظر صحابہ کے افعال کی دلیل مانگ ہی نہیں سکتا لیکن پھر بھی رضوی فقیر رسول اللہ کے صدقے صحابہ سے آمدِ مصطفیٰ کی محفل کی دلیل پیش کرتا ہے۔

حدیث ملاحظہ ہو:

عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قَالَ: خَرَجَ مُعَاوِيَةُ عَلَى حَلْقَةٍ فِي الْمَسْجِدِ، فَقَالَ: مَا أَجْلَسَكُمْ؟ قَالُوا: جَلَسْنَا نَذْكُرُ اللهَ، قَالَ آللَّهِ مَا أَجْلَسَكُمْ إِلَّا ذَاكَ؟ قَالُوا: وَاللهِ مَا أَجْلَسَنَا إِلَّا ذَاكَ، قَالَ: أَمَا إِنِّي لَمْ أَسْتَحْلِفْكُمْ تُهْمَةً لَكُمْ، وَمَا كَانَ أَحَدٌ بِمَنْزِلَتِي مِنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَقَلَّ عَنْهُ حَدِيثًا مِنِّي، وَإِنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ عَلَى حَلْقَةٍ مِنْ أَصْحَابِهِ، فَقَالَ: «مَا أَجْلَسَكُمْ؟» قَالُوا: جَلَسْنَا نَذْكُرُ اللهَ وَنَحْمَدُهُ عَلَى مَا هَدَانَا لِلْإِسْلَامِ، وَمَنَّ عَلَيْنَا بِكَ، قَالَ: «آللَّهِ مَا أَجْلَسَكُمْ إِلَّا ذَاكَ؟» قَالُوا: وَاللهِ مَا أَجْلَسَنَا إِلَّا ذَاكَ، قَالَ: «أَمَا إِنِّي لَمْ أَسْتَحْلِفْكُمْ تُهْمَةً لَكُمْ، وَلَكِنَّهُ أَتَانِي جِبْرِيلُ فَأَخْبَرَنِي، أَنَّ اللهَ عَزَّ وَجَلَّ يُبَاهِي بِكُمُ الْمَلَائِكَةَ»

یعنی::

حضرت ابو سعید سے مروری ہے فرماتے ہیں کہ حضرت امیرِ معاویہ مسجد میں (صحابہ کے ) ایک حلقہ کےپاس سے گزرے۔

پوچھا تمہیں یہاں کس چیز نے بٹھایا ہے ؟

 صحابہ کرام بولے: ہم اﷲ کا ذکر کرنے بیٹھے ہیں ـ 

حضرت امیر معاویہ نے فرمایا: کیا خدا کی قسم تمہیں اسی چیز نے بٹھایا ہے؟

صحابہ  بولے: ﷲ کی قسم ہمیں اس کے سوا کسی اور چیز نے نہیں بٹھایا۔

حضرت امیرمعاویہ نے فرمایا: میں نے تم پر تہمت کی بنا پر تم سے قسم نہیں لی۔ ایسا کوئی نہیں جسے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ و سلم سے مجھ جیسا قرب ہو۔ پھر وہ آپ سے احادیث مقابلہ کرے کم روایت کرے ایک بار رسول اﷲ صلی اللہ علیہ و سلم اپنے صحابہ کے ایک حلقہ پرتشریف لائے تو پوچھا تمہیں یہاں کس چیز نے بٹھایا ؟

وہ بولے ہم اﷲ کا ذکر کرنے بیٹھے ہیں اس کا شکر کررہے ہیں کہ اس نے ہمیں اسلام کی ھدایت دی ـ

#اورآپ_صلی_الله_علیه_وآله_وسلم_کے_سبب #ہم_پر_الله_نے_احسان_فرمایا

(نبی کریم علیہ السلام نے) فرمایا : کیا خدا کی قسم تمہیں صرف اس چیز نے بٹھایا ہے؟

 وہ بولے اﷲ کی قسم ہم کو اس کے سواءکسی اور چیز نہ بٹھایا فرمایا میں نے تم پر تہمت رکھتے ہوئے تم سے قسم نہ لی ـ

 لیکن میرے پاس جبریل آئے انہوں نے مجھے بتایا کہ ﷲ تم سے (اس عمل کی بنا پر ) فرشتوں پر فخر فرما رہا ہے

[ مسند امام احمد بن حنبل، حدیث:16960، صفحہ 23 ، مطبوعہ مکتبہ رحمانیہ لاھور ]

#ھوشیار_سنی_ھوشیار

صاحبو..... یہی مسند امام احمد بن حنبل کتاب کو جب آلِ نجد بے ایمان نے اپنے مکتبے سے شائع کیا تو یہود کا طریقہ اپناتے ہوئے رسول الله کی شان والے الفاظ کا ترجمہ ھڑپ کر گئے

                          #و_من_علينا_بك

 اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعے ہم پر یہ احسان فرمایا ۔

 ان الفاظ کا ترجمہ آلِ نجد نے کیا ہی نہیں۔ یہ دشمنی ہے ان لوگوں کی شانِ مصطفی سے۔ میں نے اس عبارت کا سکین پوسٹ اور کمنٹ میں دے دیا ہے تا کہ کسی کو شک کی گنجائش باقی نہ رہے۔

معلوم ہوا کہ ﷲ تعالٰی کی سب سے بڑی نعمت ھدایت ایمان ہے اور سب سے بڑا احسان حضور سید عالم صلی اللہ علیہ و سلم کا دامن پاک ہاتھ آجانا ہے، خود فرماتاہے:

” بَلِ اللهُ یَمُنُّ عَلَیۡکُمْ اَنْ ھَدٰىکُمْ لِلْاِیۡمٰنِ “

اور فرماتاہے:

”لَقَدْ مَنَّ اللهُُ عَلَی الْمُؤۡمِنِیۡنَ اِذْ بَعَثَ فِیۡہِم رَسُوۡلًا“

اوپر مذکورہ حوالہ جات سے پتہ چلا کہ آل نجد صحابہ کے عمل سے میلاد یا کسی بھی کام کی دلیل نہیں مانگ سکتے کیونکہ انکے نزدیک صحابہ کا عمل حجت نہیں۔ لیکن پھر بھی انکے اصول کے مخالف ہم نے حدیث پیش کر دی کہ رسول الله علیہ السلام کے صحابہ مسجد نبوی میں محفل کی صورت میں اللہ کا ذکر و شکر کر رہے ہیں کہ اللہ نے نبی پاک کو انکی طرف بھیج کر احسان فرمایا ہے۔ جسکا ترجمہ نجدی دجال نے کیا ہی نہیں۔

نجدیو۔۔۔۔جتنا مرضی کتابوں میں ہیر پھیر کر لو رسول الله کی شان چھپ نہیں سکتی۔ اور اعلی حضرت کے غلام تمہیں ہمیشہ بے نقاب کرتے رہیں گے۔ ان شاءالله

مدینے پاک کا بھکاری

محمد اویس رضا عطاری