غسل میں کتنے فرائض ہیں ؟ نجس کپڑا پہن کر غسل کرنا کیسا ہے
سوال :-
غسل میں کتنے فرائض ہیں ؟
الجواب :-
غسل میں تین میں فرض ہیں
1 کلی کرنا -
یعنی منہ کے ہر پرزے گوشے ہونٹ سے حلق کی جڑ تک ہر جگہ پانی بہہ جائے
2 ناک میں پانی ڈالنا -
یعنی ناک کے دونوں نتھنوں میں جہاں تک نرم جگہ ہے ( سخت ہڈی کے شروع تک ) پانی ڈالنا
3 تمام ظاہری بدن پر پانی بہانا
- یعنی سر کے بالوں سے تلؤوں کے نیچے تک جسم کے ہر پرزے رونگٹے کی باہری سطح پر پانی کا بہانا در مختار مع شامی جلد اول صفحہ ١١١ (111 ) میں ہے
فرض الغسل غسل كل فمه و انفه حتى ما تحت الدون و بدن لا دلكه و يفرض غسل كل ما يمكن من البدن بلا حرج مرة
اور حضرت صدر الشریعہ علیہ الرحمہ والرضوان تحریر فرماتے ہیں -
" غُسل کے تین جز ہیں اگر ان میں ایک میں بھی کمی ہوئی غُسل نہ ہو گا، چاہے یوں کہو کہ غُسل میں تین فرض ہیں ۔
(۱) کُلّی: کہ مونھ کے ہر پُرزے گوشے ہونٹ سے حَلْق کی جڑ تک ہر جگہ پانی بہ جائے۔ اکثر لوگ یہ جانتے ہیں کہ تھوڑا سا پانی مونھ میں لے کر اُگل دینے کو کُلّی کہتے ہیں اگرچہ زبان کی جڑ اور حَلْق کے کنارے تک نہ پہنچے یوں غُسل نہ ہو گا، نہ اس طرح نہانے کے بعد نماز جائز نہیں بلکہ فرض ہے کہ داڑھوں کے پیچھے، گالوں کی تہہ میں دانتوں کی جڑ اور کھڑکیوں میں زبان کی ہر کروٹ میں حَلْق کے کنارے تک پانی بہے۔
(۲) ناک میں پانی ڈالنا یعنی دونوں نتھنوں کا جہاں تک نَرْم جگہ ہے دھلنا کہ پانی کو سُونگھ کر اوپر چڑھائے، بال برابر جگہ بھی دھلنے سے رہ نہ جائے ورنہ غُسل نہ ہو گا۔ ناک کے اندر رِینٹھ سُوکھ گئی ہے تو اس کا چُھڑانا فرض ہے۔نیز ناک کے بالوں کا دھونا بھی فرض ہے۔
(۳) تمام ظاہر بدن یعنی سر کے بالوں سے پاؤں کے تلوؤں تک جِسْم کے ہر پُرزے ہر رُونگٹے پر پانی بہ جانا،اکثر عوام بلکہ بعض پڑھے لکھے یہ کرتے ہیں کہ سر پر پانی ڈال کر بدن پر ہاتھ پھیر لیتے ہیں اور سمجھے کہ غُسل ہو گیا حالانکہ بعض اعضا ایسے ہیں کہ جب تک ان کی خاص طور پر اِحْتِیاط نہ کی جائے نہیں دھلیں گے اور غُسل نہ ہوگا تو ان کو بھی اچھی طرح دھویا جائے
سوال :-
نجس کپڑا پہن کر غسل کرنا کیسا ہے؟
الجواب :-
نجس کپڑا پہن غسل نہیں کرنا چاہیے ک پانی پڑنے کے بعد نجاست پھیل جائے گی بلکہ ہاتھ میں لگ جائے گی پھر بے احتیاطی سے سارا بدن بلکہ برتن بھی نجس ہو جائے گا - لہذا پاک کپڑا ہی پہن کر غسل کرنا چاہیے -اگر کوئی دوسرا پاک کپڑا موجود نہ ہو تو پہلے اس کی نجاست دور کر لے - اگر تر نجاست والے کپڑے کو پہن کر پانی کے باہر غسل کیا اور خوب پانی ڈالا تو اب وہ کپڑا پاک ہو جائے گا کیونکہ زیادہ پانی ڈالنا تین بار دھونے اور نچوڑنے کے قائم مقام ہو جائے گا - اور اگر تلاب یا ندی میں خوب غسل کے تو بھی پاک ہو جائے گا کیونکہ پانی کے بار بار گزرنے اور دباؤ پڑنے سے بھی نجاست دور ہو جائے گی شامی جلد اول صفحہ ٢٢٢٢ (222) میں ہے
" الجريان بمنزلة التكرار و العصر هو الصحيح - سراج "
اور اگر نجاست خشک ہو تو اسے رگڑنا ضروری ہے کیونکہ بغیر رگڑے ایسی نجاست کا دور ہونا مشکل ہے - محض بار بار پانی کا گزرنا اور پانی کا دباؤ پڑنا کافی نہیں
.png)
.png) 
.png) 
.png) 
 
.png) 
 
 
 
 
