جمعہ کا وقت شروع ہونے سے پہلے آذان دینے کا کیا حکم ہے

جمعہ کا وقت شروع ہونے سے پہلے آذان دینے کا کیا حکم ہے

کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسٔلہ کے بارے میں۔جمعہ کا وقت شروع ہونے سے پہلے اگر اذان دی تو نماز کا کیا حکم ہوگا 

المستفتی: غلام غوث جموں


بسم اللہ الرحمن الرحیم 
الجواب بعون اللہ العلیم الوھاب وھو الموفق للحق والصواب 

وقت شروع ہونے سے پہلے دی گئی اذان کو لوٹایا جائے گا، اذان کا اعادہ کیے بغیر نمازِ جمعہ ہوجائے گی؛ کیونکہ اذان و اقامت کسی نماز کے لیے شرط و رکن نہیں ہیں، البتہ بے اذان و اقامت نماز جمعہ ادا کرنا مکروہ ہے.

امام برہان الدین مرغینانی رحمه الله تعالى فرماتے ہیں :

لا يؤذن لصلاة قبل دخول وقتها، ويعاد فى الوقت، لأن الأذان للإعلام، وقبل الوقت تجهيل. (الهدايه، جلد 1، ص 285)

اور لکھتے ہیں :

إن لم يعده أجزأه يعنى الصلاة، لأنها جائزة بدون الأذان و الإقامة. (أيضا، ص 284)

اور فتاویٰ هنديه، جلد 1 ،ص 54 پر ہے :

يكره أداء المكتوبة بالجماعة فى المسجد بغير أذان و إقامة. وَاللہ تعالی ورسولہ اعلم ـ

کتبه الفقیر الی ربہ القدیر: ابو الحسان محمد اشتیاق القادری خادم الافتاء والقضاء بجامعۃ مدینہ العلم کبیر نگر دہلی94