بکری اگر کتیا کا دودھ پی لے تو اس بکری کا گوشت کھانا کیسا؟
سوال: بکری اگر کتیا کا دودھ پی لے تو اس بکری کا گوشت کھانا کیسا؟
السائل: ۔
بسم الله الرحمن الرحيم
الجواب بعون الملك الوهاب اللهم هداية الحق والصواب:
اگر بکری نے بچپن میں کتیا کا دودھ پیا اور اب چارا وغیرہ کھاتی ہے تو اس کا گوشت کھانا بغیر کراہت کے جائز ہے ، اسی طرح اگر اس کا دودھ چھڑا کر کسی حلال جانور کا دودھ پلایا یا چارا شروع کر واد یا تو بھی حلال ہے اور اگر کتیا کا دودھ پینے کے ایام میں ذبح کیا تو صحیحقول کے مطابق مکروہ تنزیہی ہے یعنی بچنا بہتر اور کھایا تو گناہ بھی نہیں۔
فتاوی رضویہ میں ہے :
” اگر ایسا سیانا ہو گیا کہ دودھ چھٹے کچھ مدت گزری، جب تو بالا تفاق بلا کر بہت حلال ہے۔ یو نہی دودھ پیتے کو چند روز اس دودھ سے جدا رکھ کر حلال جانور کا دودھ یا چارا دیا، اور اس کے بعد ذبح کیا جب بھی بالاتفاق بے کراہت حلال ہے۔ اور اگر اسی حالت میں ذبح کر لیا تو اس کا کھانا مگر وہ ہے۔ اس صورت میں کراہت بھی محل نزاع نہیں، ہاں اس میں اختلاف ہے کہ یہ کراہت تنزیہی ہے یعنی کھانا بہتر نہیں، اور کھالے تو گناہ نہیں، یا تحریمی یعنی کھانا نا جائز و گناہ ہے۔ اور شک نہیں کہ وہی ( پہلا قول) اقوى من حيث الدلیل ہے۔“ (فتاوی رضویہ ، جلد 10 ، صفحہ 254)
.png)
