مسئلہ: گاؤں کا نواسی شہر میں جاکر جمعہ پڑھے تو کیا حکم ہے
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع اس مسئلہ بارے میں کہ گاؤں میں جمعہ نہیں شہر میں جمعہ ہے تو اگر کوئی گاؤں کا نواسی شہر جاکر نماز جمعہ ادا کرے اور ظہر نہ پڑھے تو کیا شہر میں جاکر اس پر نماز جمعہ فرض ہو جاۓ گی اس صورت میں مسئلہ کیا ہوگا
مدلل جواب ارشاد فرماں دیں
المستفتی: محمد وسیم عطاری گدرپور
بِـسْمِ الـلّٰـهِ الـرَّحْـمٰـنِ الـرَّحِـيْـمِ
الــجـواب بـعـون الـلـه الـعـليم الـوهـاب وهـو الـمـوفـق لـلـحـق و الــصـواب:
دیہات کا رہنے والا شخص جس پر جمعہ فرض نہ ہو اگر وہ ایسی بستی میں پہنچ گیا جہاں شرائطِ جمعہ پائے جاتے ہیں اور اس دیہاتی میں جمعہ کے واجب ہونے کی بھی تمام شرطیں پائی جاتی ہیں تو اس پر وہاں پہنچ کر جمعہ پڑھنا فرض ہے، اگر جمعہ کے بجائے ظہر پڑھے گا سخت گناہ گار ہوگا، ہاں اگر جمعہ واجب ہونے کے شرائط اس شخص میں نہ پائے جاتے ہوں تو جمعہ فرض نہیں، لیکن مرد کے لیے بہرحال جمعہ پڑھنا ہی افضل ہے. وَالـلّٰـهُ تَـعَـالٰـي أَعْـلَـمُ بِـالـصَّـوَابِ۔
كــتـــــــــــــــــــــبـــــــــــــــه الــــفـــــقـــــــيــــــر إلـــــــي ربـــــــــــــه الــــقــــديــــر
أبـو الـحـسَّـان مُـحَـــمَّــــد اشــــتـــيـــاق الـــقـــادری
خـادم الإفـتـاء والـقـضـاء بـــجـــامــعـة مـديـنــة الـعــــــلـم ،كـــبـــيـــــر نــگــر ،دهــــــــلـي 94